تاریخ پیدائش: 17 ستمبر 1957
جائے پیدائش: : لاہور، پاکستان
تعلیم:
پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں: پبلک ایڈمنسٹریشن اورایجوکیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ
محترمہ نغمہ رشید کو تعلیم اور ترقی کے میدان میں 40 سال سے زائد کا تجربہ ہے، جنہوں نے پاکستان کی پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔ 32 سال سے زائد عرصے تک، وہ دامن اور دامن سپورٹ پروگرام کی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے طور پر خدمات انجام دیتی رہیں، جو پنجاب کے چودہ اضلاع میں پسماندہ افراد، خاص طور پر خواتین، کو بااختیار بنانے پر مرکوز ایک معروف تنظیم ہے۔
دامن میں اپنے دورِ قیادت کے دوران، محترمہ رشید نے تنظیم کے مجموعی انتظام و انصرام کی نگرانی کی۔ ان کی قیادت میں، تنظیم نے اپنے دائرہ کار کو وسیع کیا، جس میں ایک مرکزی دفتر، تین علاقائی دفاتر اور چونسٹھ فیلڈ دفاتر شامل تھے۔ انہوں نے 650 سے زائد پیشہ ور افراد کی ٹیم کی قیادت کی جو غریبوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے انتھک محنت کرتے رہے، خصوصاً خواتین کو مائیکروفنانس سروسز، آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیاں، کاروباری مہارت کی ترقی، گروپ سازی، اور گاؤں کی سطح پر اجتماعی فیصلہ سازی کے ذریعے بااختیار بنانے پر توجہ دی۔ ان کے کام نے دیگر سول سوسائٹی تنظیموں کے ساتھ روابط کو بھی فروغ دیا، جس سے ان کی کوششوں کے اثرات اور پائیداری میں اضافہ ہوا۔
محترمہ رشید نے پسماندہ کمیونٹیز کی خواتین کو نہ صرف اقتصادی بلکہ سماجی طور پر بھی خودمختار بنانے میں اہم کردار ادا کیا، ایسے معاشرے میں جہاں اکثر خواتین کا استحصال عام ہوتا ہے۔ ان کی ذمہ داریوں میں اسٹریٹجک منصوبہ بندی، فیصلہ سازی، اور دامن سپورٹ پروگرام کے اندر سرگرمیوں کے مجموعی ہم آہنگی کو یقینی بنانا شامل تھا، تاکہ ادارہ مؤثر اور کامیابی کے ساتھ کام کرتا رہے۔
موجودہ عہدے:
چیئرپرسن، بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی)، دامن سپورٹ پروگرام:2020 میں ریٹائرمنٹ کے بعد، محترمہ نغمہ رشید دامن میں بطور چیئرپرسن اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پالیسی اور رسک ایڈوائزر، بورڈ آف ڈائریکٹرز (گیراٹیس): وہ بطور پالیسی اور رسک ایڈوائزر بھی خدمات انجام دے رہی ہیں، جہاں وہ تنظیم کی حکمت عملی اور رسک مینجمنٹ کے معاملات میں اپنی مہارت فراہم کرتی ہیں۔
محترمہ نغمہ رشید کی میراث خواتین کو بااختیار بنانے اور پاکستان کی پسماندہ کمیونٹیز کی بہتری کے لیے ان کی غیر متزلزل وابستگی کی عکاس ہے، جس نے ترقی اور سماجی بہبود کے میدان میں ایک ناقابل فراموش نقش چھوڑا ہے۔
شاہ زیب ایک تجربہ کار انتظامی مشیر ہیں ، جو مؤکلوں کو پیچیدہ ادارہ جاتی تبدیلیوں اور کارکردگی میں بہتری کے پروگراموں کے بارے میں مشورہ دیتے ہیں۔ فی الحال ، وہ ای وائے فورڈ روڈس سے وابستہ ہیں۔
وہ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ انٹرنیشنل سکس سگما انسٹی ٹیوٹ سے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس اور سرٹیفائیڈ سکس سگما بلیک بیلٹ کے فیلو ممبر ہیں۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کے ایک سند یافتہ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ اس کے پاس 11 سال سے زیادہ کا بھرپور اور متنوع کنسلٹنسی کا تجربہ ہے۔
خصوصیات:
وہ پاکستان میں سب سے مشہور آر یاے ای ٹی میں ایک وزٹنگ فیکلٹی ممبر بھی ہیں اور حکمت عملی/بزنس مینجمنٹ کے مضامین پڑھاتے ہں۔ وہ ایک عوامی اسپیکر ہیں اور تھنک آہیڈ (پیشہ ورانہ بصیرت فورم) کے ایک فعال اسپیکر ہیں۔
سیدہ شہربانو کاظمی ترقی کے شعبہ میں مشاور(کنسلٹینٹ)کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں ۔ ابلاغ اور استعداد کار کے فروغ جیسے موضوعات پر تربیتیں فراہم کرنے میں انہیں مکمل دسترس حاصل ہے۔صلاحیتیں بڑھانے جیسے اقدامات کی تشکیل سازی اور ترتیب سازی،تربیتوں کا انعقاد،ابلاغ کے لئے حکمت عملی وضع کرنا ، مہم سازی اور سرگرمیوں کے انتظامات میں وہ وسیع تجربے کی حامل ہیں ۔
سیدہ نے لمز سے سوشل سائنس اور اکنامکس میں ڈگری حاصل کی ۔وہ کاروباری شعبہ اور ترقیاتی شعبہ میں خدمات انجام دے چکی ہیں جہاں ابتداء میں وہ تعلقات عامہ اور تحریری مواد کی تیاری جیسے فرائض انجام دیتی رہی ہیں ۔ انہوں نے نیپال میں سنگت ریذیڈنشئل کورس میں شرکت کی جو کہ صنف،پائیدار روزگار، انسانی حقوق اور امن کے موضوع کا احاطہ کئے ہوئے تھا ۔ جب کہ انہوں نے ہاورڈ کینیڈی سکول ایگزیکٹو ایجوکیشن کورس میں بھی شرکت کی ۔ یہ کورس "مالیاتی ادارے برائے عوامی کاروبار کا فروغ سے متعلق تھا۔وہ سپیکٹرم آف انٹر نیشنل لاء کی ایڈیٹر انچیف ہیں ۔ یہ میگزین سکول آف انٹرنیشنل لاء سال میں تین بار شائع کرتا ہے ۔ وہ سکول آف انٹرنیشنل لاء کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں بھی شامل ہیں ۔ حال ہی میں انہوں نے متنوع موضوعات پر تربیتوں کا انعقاد کیا جن میں صنف، چھوٹی سرمایہ کاری،ابلاغ کے مختلف پہلو اور تہذیب کا تعارف شامل تھے۔انہوں نے کارپوریٹ طرز حکمرانی، نقصانات کی پیش بندی اور سرمایہ کاری کے رجحان جیسے موضوعات پر بھی تربیتوں کا انعقاد کیا ہے ۔
وہ پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک کے لئے چھوٹی سرمایہ کاری کے شعبہ میں ٹی این اے(ٹرینگ نیڈ ایسیسمینٹ)کا انعقاد کر چکی ہیں اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ٹریننگ پروگرام کاجائزہ پیش کر چکی ہیں ۔وہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بنکنگ اینڈ فنانس میں تر بیتیں فراہم کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں اور باقاعدگی سے انتہائی نچلی سطح سے تعلق رکھنے والوں کو مختلف تربیتیں فراہم کر رہی ہیں ۔سعدیہ انٹرنیشنل کیتھولک مائیگریشن کمشن کے لئے ثقافتوں کے تعارف سے متعلق کئی تربیتیں فراہم کر چکی ہیں ۔ یہ تربیتیں مختلف خطوں کے لوگوں کے لئے ہوتی تھیں جو فرقے اور ثقافت کے حوالے سے ایک دوسرے سے مختلف تاریخ رکھتے ہیں ۔جیسے کہ صومالیہ، عراق ، ایران اور افغانستان۔ ایسی تربیتوں میں انہیں مترجم کے ساتھ بھی کام کرنا پڑتا تھا ۔ کسی بھی ادارے کی ضرورت اور تقاضے کی صورت میں وہ آسان مہارتوں کی تربیتیں ڈیزائن بھی کرتی ہیں اور ان کا اہتمام بھی کرتی ہیں ۔
صدف کے پاس پاکستان میں غیر منافع بخش تعلیم اور ہنر کی تربیت کے شعبے میں تقریباً دو دہائیوں کا تجربہ ہے، جو نوجوانوں کے لیے مثبت سماجی تبدیلی کا باعث بن رہی ہے۔ وہ اس سے قبل پاکستان کنٹری ڈائریکٹر برائے جنریشن یوتھ ایمپلائمنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، جو میک کینسی کی طرف سے قائم کردہ ہنر کی تربیت کے غیر منافع بخش ادارے ہیں، جہاں انہوں نے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کی تکنیکی مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اس کے پچھلے تجربے میں دی سٹیزنز فاؤنڈیشن غیر منفعتی اسکولوں کا دنیا کا سب سے بڑا سلسلہ، اور ایکیومین پاکستان، جو کہ ایکیومین سے ملحق ہے، جو کہ امریکہ میں قائم اثر سرمایہ کاری فنڈ ہے۔ اس نے لمس کے لئے ایک معروف غیر منافع بخش یونیورسٹی ، سرکل ویمن نچلی سطح پر ڈیجیٹل اور فنانشل لٹریسی غیر منفعتی ، اور پاکستان چلڈرن ہارٹ فاؤنڈیشن (پی سی ایچ ایف) کے لئے کنسلٹ کیا۔ اس نے کمپیوٹر سائنس اور ریاضی میں انڈر گریجویٹ ڈگری حاصل کی ہے، اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے ایم بی اے کیا ہے جہاں اس نے مجموعی طور پر پہلی پوزیشن کے لیے طلائی تمغہ حاصل کیا۔
لاہور اسکول آف اکنامکس سے ایم بی اے کے ساتھ محترمہ منل بختری کے پاس پروجیکٹ مینجمنٹ ، گورننس ، حکمت عملی اور تعلیم پر کام کرنے والے مالیاتی اور ترقیاتی شعبے میں 14 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ ترقیاتی شعبے میں داخل ہونے سے پہلے ، اس نے ایچ ایس بی سی میں یونٹ ہیڈ کارپوریٹ اور ایس ایم ای بینکنگ کی حیثیت سے بینکاری کے شعبے میں کام کیا۔ وہ کور 25 ممبروں کی ٹیم کا حصہ تھیں جس نے ایک نئی مارکیٹ میں شروع سے ایچ ایس بی سی بینک کا آغاز کیا۔ ابھی حال ہی میں اس نے 2018-202022 کے یو ایس ایڈ پروجیکٹ میں آپریشن منیجر کی حیثیت سے کام کیا جہاں اس نے پروگرامی سرگرمیوں پر تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشنز ، خریداری اور مالیاتی ڈویژن کی نگرانی کی۔ محترمہ منال نے بین الاقوامی تنظیم کے لئے متعدد تشخیص اور مشاورت کی ہے۔
وجِح زیدی بینکنگ انڈسٹری سے وابستہ ہیں اور ان کے پاس 25 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے، جس میں کارپوریٹ گورننس، کمپلائنس، اور کنٹرول کی مہارت شامل ہے۔ انہوں نے ہمیشہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کیے اور تنظیموں میں مضبوط کمپلائنس کلچر کو فروغ دیا۔ جناب زیدی نے داخلی کنٹرول کے نظام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ایک مضبوط فریم ورک بنایا اور اس کی نگرانی کو مستقل طور پر یقینی بنایا۔ انٹرنل آڈٹ میں ان کی مہارت کی وجہ سے وہ اداروں کی کارپوریٹ گورننس اور کنٹرول کو مضبوط بنانے کے لیے خدمات فراہم کرتے ہیں۔
اپنے کیریئر کے دوران، جناب زیدی نے کئی اہم بینکوں اور مالی اداروں میں تبدیلی لانے میں مدد کی، جن میں یونین بینک، بینک آف امریکہ، ایمریٹس بینک (پاکستان آپریشنز)، اے بی ایل پرائیوٹائزیشن، پرائم بینک اور اے بی این ایمرو (پاکستان آپریشنز) شامل ہیں۔ 2013 سے وہ سلک بینک میں ہیڈ آف انٹرنل آڈٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس سے پہلے وہ مختلف بینکوں میں اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ جناب وجِح زیدی پاکستان کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس انسٹی ٹیوٹ کے فیلو ہیں، جو ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور مالیاتی شعبے میں قائدانہ حیثیت کو ظاہر کرتا ہے۔
فران ایک عالمی سطح کے کاروباری رہنما ہیں، جنہوں نے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر مارکیٹوں میں مسلسل منافع بخش اور دوہری ہندسوں میں ترقی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مارکیٹنگ اور بین الاقوامی بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری بارک کالج، زیکلن اسکول آف بزنس، نیو یارک سے حاصل کی، اور کمپیوٹر سائنس میں بیچلر کی ڈگری روٹگرز یونیورسٹی، نیو برنزوک، امریکہ سے حاصل کی۔ جناب فران ایک مصدقہ سوشل میڈیا کمیونٹیز پروفیشنل بھی ہیں اور انہیں ڈیل پلاٹینم ایوارڈ ملا ہے، جو کمپنی کے بہترین 1٪ کارکردگی دکھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔
فران نے ڈیل ٹیکنالوجیز میں ای ایم ای اے کے لیے سروسز اسٹریٹجی کے ڈائریکٹر کے طور پر لندن، برطانیہ میں کام کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ویتین ٹیلی کام، وارِڈ ٹیلی کام اور سیبر ہولڈنگز میں بھی اہم کردار ادا کیا، جو ڈلاس، امریکہ میں واقع ہیں۔ آئی ٹی کے ماہر ہونے کے ناطے، جناب فران بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کے رکن ہیں، جو آئی ٹی اور ڈیجیٹلائزیشن کے شعبے میں کام کرتے ہیں ، اور کاروبار میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیتے ہیں ۔
جناب ارباب مالیاتی شمولیت، ایس ایم ای، زراعت اور ڈیجیٹل فنانس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گزشتہ 30 سالوں سے ترقیاتی اور کمرشل بینکنگ کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔حال ہی میں انہوں سی جی اے پی/ورلڈ بینک کے ساتھ جنوبی ایشیاء کے سینئر ایڈوائزر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ، جہاں ان کی اصل توجہ پاکستان میں ایس ایم ایز کی حمایت کے لئے 200 ملین ڈالر کے ایس پی وی کی تشکیل تھی۔ اس سے پہلے ، انہوں نے ایک عالمی مشاورتی اور مشاورتی فرم ، انکلیوڈ میں ریجنل ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انکلیوڈ میں شامل ہونے سے پہلے، مسٹر ارباب مائیکروفنانس انویسٹمنٹ سپورٹ فیسیلٹی فار افغانستان کے سی ای او تھے، جو کہ عالمی بینک کے زیر اہتمام ایپیکس ادارہ ہے۔ وہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بینک آف خیبر کی انتظامی ٹیم کے بانی رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ، وہ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام اور پاکستان کے زرعی ترقیاتی بینک کے ساتھ اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔