واجد علی خان خیبر پختوانخواہ سے تعلق رکھتے ہیں ، وہ 1975 میں نوشہرہ میں پیدا ہوئے ۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے گریجوئیٹ ہیں اور پبلک فنانس اکاؤنٹنٹ کے ایسو سی ایٹ ممبر ہیں ۔ڈیویلپمنٹ کے شعبہ میں اکاؤنٹسی اور انٹرنل آڈیٹنگ میں وہ 14 سالہ تجربے کے حامل ہیں۔اس وقت وہ دامن سپورٹ پروگرام میں چیف اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ مالیاتی و انتظامی شعبے کے سربراہ بھی ہیں ۔ اس سے قبل ایک جرمن این جی او ویل تھنگرہلفے ، سیو دی چلڈرن اور پاکستان اور افغانستان میں سویڈن اینڈ ودان افغانستان نامی این جی او کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں ۔ ادارے کے داخلی حسابات داخلی کنٹرول، بحٹ سازی،کاروبار کی انتظام کاری ، رپورٹنگ اور سیالیت کی انتظام کار اُن کی مہارت کے شعبے ہیں ۔
اتھمر ارباب دامن سپورٹ پروگرام (DSP) کے چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں۔ وہ ادارے کے کلیدی شعبہ جات — آپریشنز، ہیومن ریسورسز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پروڈکٹ ڈویلپمنٹ و مارکیٹنگ — کی اسٹریٹجک اور عملی قیادت کرتے ہیں۔ اس عہدے کی بنیادی ذمہ داریوں میں ادارہ جاتی کارکردگی کو بہتر بنانا، ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانا، اندرونی نظام کو مضبوط کرنا اور ادارے میں کارکردگی اور جوابدہی کی ثقافت کو فروغ دینا شامل ہے۔ مائیکروفنانس اور ترقیاتی شعبے میں ایک دہائی سے زائد تجربے کے حامل اتھمر نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر معتبر اداروں میں کلیدی انتظامی اور تکنیکی عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں جن میں ایچ بی ایل مائیکروفنانس بینک، بی آر اے سی پاکستان پاکستان پاورٹی ایلیوی ایشن فنڈ (PPAF)، اقوامِ متحدہ کا ترقیاتی پروگرام (UNDP) اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک شامل ہیں۔ ان کا پیشہ ورانہ تجربہ مالی شمولیت، ادارتی ترقی، مانیٹرنگ و تشخیص، ضابطہ جاتی مطابقت اور سماجی کارکردگی کے انتظام جیسے اہم شعبوں پر محیط ہے۔ اپنے کیریئر کے دوران، اتھمر نے غریب دوست مالیاتی نظام اور شمولیتی معاشی ترقی کے فروغ کے لیے مستقل وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ پیچیدہ نظاموں کی رہنمائی، مختلف شعبوں پر مشتمل ٹیموں کی قیادت، اور ادارتی حکمتِ عملی کو اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ اتھمر نے انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اسٹڈیز (IDS)، یونیورسٹی آف سسیکس، برطانیہ سے غربت و ترقی میں ماسٹرز اور مڈل سیکز یونیورسٹی، لندن سے بیچلر ان بزنس ایڈمنسٹریشن حاصل کی ہے۔ وہ تجزیاتی سوچ کو عملی میدان کے تجربات کے ساتھ ملا کر اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ دامن (DSP) پاکستان کی محروم کمیونٹیز کو بامعنی اور مؤثر مالی خدمات فراہم کرتا رہے۔
حسان طارق18ستمبر1973 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔وہ کمپیوٹر سائنس میں گریجوئیٹ ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ وہ آر ڈی بی ایم ایس اور متعلقہ ٹیکنالوجی ٹولز میں ڈپلومہ اور سرٹیفیکیٹ کے حامل ہیں ۔انہیں چھوٹے تا درمیانے درجے کی تنظیموں اور این جی اوز کے ساتھ کام کرنے کا 15سالہ تجربہ ہے ،ڈیسک ٹاپ سے کلائنٹ / سرور سلوشن تک انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق تمام معاملات اور مسائل کے حل پر انہیں پوری دسترس حاصل ہے ۔ انہوں نے 2007 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے سربراہ کی حیثیت سے دامن سپورٹ پروگرام میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے تنظیم کے آئی ٹی کے موجودہ سیٹ اپ کو ضروریات کے مطابق ترتیب دیامگر اُن کی بڑی کامیابی ایم آئی ایس (MIS) کو جو کہ ایک منقسم ڈیٹا بیس سسٹم تھا، ایک ایسے نئے ایم آئی ایس میں تبدیل کرنا تھا جولون ٹریکنگ سسٹم ،فنانشئل انفارمیشن سسٹم اور ہیومن ریسورس انفارمیشن سسٹم پر مشتمل ہے اور یہ سارا کا سارا آن لائن اور غیر منقسم ہے ۔
محمد جنید نے پنجاب یونیورسٹی سے ہیومن ریسورس مینجمنٹ میں مہارت کے ساتھ انجینئرنگ جیولوجی اور پبلک ایڈمنسٹریشن کی پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ انہیں مائیکرو فنانس کے شعبے میں کام کرنے کا سولہ سال کا تجربہ ہے۔ وہ ترقی کے منصوبوں، نئی مصنوعات کی ڈیزائننگ، مارکیٹ ریسرچ اور رسک اسیسمنٹ کے بارے میں علم رکھتے ہیں۔ وہ ایک موثر رہنما، اچھا رابطہ کار اور آپریشن سٹریٹجسٹ ہیں۔ وہ پورے پورٹ فولیو میں آپریشنز کو ہموار کرنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور کارکردگی کی نگرانی کے لیے تجزیاتی دانشمندی سے بالاتر ہیں۔ وہ ایچ آرمنصوبہ بندی، بھرتی اور کارکردگی کے انتظام میں بھی اچھے ہین۔ دامن سے پہلے انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ریپبلک انجینئرنگ کارپوریشن سے کیا۔ سولہ سال پہلے اس نے دامن سپورٹ پروگرام میں بطور کریڈٹ آفیسر شمولیت اختیار کی، مختلف عہدوں پر کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دیں اور 7 فیلڈ دفاتر سے موجودہ پوزیشن تک ڈی ایس پی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس وقت وہ پروگرام کی سطح پر فیلڈ آپریشنز کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور بطور جی ایم آپریشنز کام کر رہے ہیں۔
اویس مسعود ایک تجربہ کار پیشہ ور ہیں جنہیں مارکیٹنگ، مینجمنٹ، اور پروڈکٹ ڈویلپمنٹ میں بارہ سال سے زائد کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف ہل، برطانیہ سے ایڈورٹائزنگ اور مارکیٹنگ میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ اور اپریل 2014 میں دامن سپورٹ پروگرام میں شمولیت اختیار کی۔ اویس نے دامن میں بطور انٹرنی/جونیئر پروفیشنل اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا، اور گزشتہ 12 سالوں میں مستقل ترقی کرتے ہوئے جنرل منیجر آف پروڈکٹ ڈویلپمنٹ کے عہدے تک پہنچے، جو ان کی محنت اور مہارت کا مظہر ہے۔ اپنے موجودہ عہدے میں، اویس مارکیٹ سے ہم آہنگ مالیاتی پروڈکٹس اور ان کے ڈیزائن اور نفاذ کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان کے دور میں متعدد پروڈکٹس کو کامیابی سے تیار اور لانچ کیا گیا، جو بدلتی ہوئی صارفین کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے کراس فنکشنل پروجیکٹ ٹیموں اور اسٹیک ہولڈرز کے تعلقات کا موثر انتظام بھی کیا ہے۔ دامن میں شمولیت سے پہلے، اویس نے لندن میں اکور گروپ ک کے آئیبِس اور ہیپٹن بائی ہلٹن جیسے معروف اداروں کے ساتھ کام کرکے قیمتی بین الاقوامی تجربہ حاصل کیا، جہاں انہوں نے آپریشنز اور گیسٹ سروسز مینجمنٹ میں اہم کردار ادا کیے۔ انہوں نے پاکستان میں بارکلیز بینک میں بطور لیڈ جنریٹر برائے بینکنگ سیلز بھی کام کیا، جہاں انہوں نے مسلسل اپنے سیلز کے اہداف حاصل کیے اور کسٹمر سروس اور مالیاتی آپریشنز میں اپنی مہارت کو نکھارا۔ ڈی ایس پی میں، اویس نے اہم کردار ادا کیے ہیں، بشمول سینئر منیجر آپریشنز اور مارکیٹنگ کے، جہاں انہوں نے 18 برانچ اور 150 افراد کی ٹیم کو سنبھالا، جس سے کلائنٹس کو برقرار رکھنے اور نئے کلائنٹس حاصل کرنے میں بہتری آئی۔ مارکیٹنگ اور کمیونیکیشن میں ان کی حکمت عملی نے ڈی ایس پی کی مارکیٹ میں موجودگی کو مزید مضبوط کیا ہے۔ اویس کی بین الاقوامی تجربے اور متحرک طریقے سے تنظیم کی ترقی اور کامیابی میں مدد ملتی رہتی ہے۔
محترمہ ریاض نے 2002 میں پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں ماسٹرز کیا اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (پی آئی ایم) سے ہیومن ریسورس مینجمنٹ میں سند حاصل کی۔ مائیکروفنانس کے شعبے میں پندرہ سال سے زیادہ کا پیشہ ورانہ تجربہ رکھنے کے بعد، انھوں نے متنوع علم اور تجربہ حاصل کیا جس میں اسٹریٹجک منصوبہ بندی، کاروبار اور مصنوعات کی ترقی، کریڈٹ اور مالیاتی انتظام، رسک اینڈ کمپلائنس مینجمنٹ اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ شامل ہیں جس میں خصوصی حوالہ مائیکرو فنانس سیکٹر ہے۔ اس نے اپنے کیرئیر کا آغاز 2001 میں "کشف فاؤنڈیشن" میں بطور برانچ منیجر کے طور پر کیا اور بطور ایریا منیجر اور رسک اینڈ کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ میں ترقی پائی۔ ڈی ایس پی میں شامل ہونے سے پہلے، وہ "آر سی ڈی پی" میں پروگرام مینیجر کے طور پر کام کرتی تھیں۔ انھوں نے 2014 میں دامن سپورٹ پروگرام میں بطور مینیجر ہیومن اینڈ انسٹیٹیوشنل ڈویلپمنٹ جوائن کیا، اس ڈیپارٹمنٹ کے بنیادی مقاصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عملے کی بھرتی ، تربیت ، تنحوہ، ترقی یافتہ اور بامعنی آداب سے کام لیا جائے۔
محترمہ رخشندہ نے 2008 میں لیڈرشپ پروگرام میں شرکت کی، جو نیویارک، امریکہ میں "ویمن ورلڈ بینکنگ" کی طرف سے پیش کیا گیا اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسزکی طرف سے پیش کردہ لیڈرشپ پروگرام میں بھی شرکت کی۔ ان کے پاس بنگلہ دیش کے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوٹ بریک، آسا اور گرامین کا بین الاقوامی ایکسپوژربھی ہے۔
سعدیہ منیر سیالکوٹ میں پیدا ہوئیں ۔ وہ پبلک ایڈ منسٹریشن میں پوسٹ گریجوئیٹ ڈگری کی حامل ہیں جب کہ ممکنہ مالی نقصان سے بچاؤ کی منصوبہ بندی ( رسک مینجمنٹ) میں ان کا 10 سال کا تجربہ ہے ۔دامن سپورٹ پروگرام میں وہ مینجر رسک کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں ۔ ممکنہ درپیش نقصانات( جن میں قرضہ، عملیاتی، مارکیٹ، لیکیوڈٹی، شرح سود، سرگرمی، حکمت عملی، ادارے کی ساکھ اور دیگر معاملات شامل ہوں) کی شناخت کرنا ، نشان دہی کرنا ، تجزیہ کرنا اور ان سے پیشگی آگاہ کرنا سعدیہ کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں میں شامل ہے۔یہ شعبہ دامن سپورٹ پروگرام میں ممکنہ درپیش نقصانات سے بچاؤ سے متعلق پالیسی اور معیار مقرر کرنے میں قائدانہ کردار ادا کرتا ہے۔